Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

موت کے بعد لاش میں رونما ہونے والی 5 عجیب چیزیں

Now Reading:

موت کے بعد لاش میں رونما ہونے والی 5 عجیب چیزیں
Dead

ہم سب نے روحوں اور موت کے بعد کی زندگی کے بارے میں لاکھوں کہانیاں سنی ہیں۔ لیکن، کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب آپ دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو آپ کے جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

ہمارے جسم کو موت کے بعد گلنا تو ہوتا ہی ہے۔ ہاں، لیکن جسم کے سڑنے سے کیا ہوتا ہے، یا جب دل خون پمپ کرنا بند کر دیتا ہے تو کیا ہوتا ہے، کیوں جسم کا رنگ بدلتا ہے اور یہ ٹھنڈا کیوں ہو جاتا ہے۔

کچھ انتہائی عجیب و غریب چیزیں ہیں جو آپ کے مرتے ہی آپ کے جسم کے ساتھ ہوتی ہیں۔

آگے پڑھیں، گھبرائیں نہیں کیونکہ یہ ہم میں سے ہر ایک کے ساتھ کسی نہ کسی دن ہوگا۔

الگور مورٹیس، جو جسمانی درجہ حرارت کو ٹھنڈا کرتا ہے

Advertisement

الگور مورٹیس کا مطلب ہے بالترتیب سردی اور موت۔ یہ موت کا دوسرا مرحلہ ہے، موت کے بعد جسمانی درجہ حرارت میں تبدیلی اس وقت تک ہوتی ہے جب تک کہ محیطی درجہ حرارت مماثل نہ ہو جائے۔ اسے “ڈیتھ چِل” کے نام سے جانا جاتا ہے، ہمارا جسم اپنی 98.6 ڈگری فارن ہائیٹ (37 ڈگری سینٹی گریڈ) گرمی کھو دیتا ہے اور آہستہ آہستہ محیطی کمرے کے درجہ حرارت تک پہنچ جاتا ہے ، اور تقریباً 1.5 ڈگری فران ہائیٹ یعنی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ فی گھنٹہ کے حساب سے کم ہوتا رہتا ہے۔

جسم جھٹکے لے سکتا ہے

موت کے بعد ہونے والے اس سنڈروم نے بہت سے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا ہے، کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ہمارے جسم موت کے گھنٹوں بعد بھی مُڑ جاتے ہیں۔ موت کے بعد پٹھوں کے ٹشوز سکڑ جاتے ہیں جس کے نتیجے میں جسم کے بعض حصوں میں حرکت ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ سکڑاؤ پر منحصر ہے۔ اگر یہ کافی زیادہ ہے تو جھٹکے اور جسم کا مُڑنا دراصل دوسروں کو دکھائی دے سکتا ہے۔ جس سے ایسا لگتا ہے جیسے جسم واقعی زندہ ہو رہا ہے۔

چہروں کی جلد مزید لچکدار ہو جاتی ہے

ہم زندہ رہتے ہوئے بے عیب نظر آنے کے لیے لاکھوں کی رقم خرچ کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مرنے کے بعد ہمارا چہرہ جھریوں سے پاک ہو جاتا ہے؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے چہرے کے پٹھے زیادہ سکڑتے نہیں ہیں، جس سے چہرے کو زیادہ لچک ملتی ہے، اس لیے جلد سپاٹ ہوجاتی ہے۔

Advertisement

لاشیں موت کے بعد بھی کراہ سکتی ہیں

پٹھوں کے سکڑنے، لاشوں کے مُڑنے اور جھٹکے کھانے کی طرح مُردوں کا ایک اور سنڈروم ہے جو لوگوں کو انتہائی خوفزدہ کر دیتا ہے۔

اپنے سامنے ایک لاش کو تصور کریں اور آپ کو اچانک اس سے نکلنے والی آوازیں سنائی دیں۔ یہ انتہائی عجیب لگتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ سچ ہے۔

ریگور مورٹِس جس کا مطلب ہے جوڑوں کا سخت ہونا (بشمول آواز کی نلی کے پٹھے) اور ہماری آنتوں میں بیکٹیریا سے خارج ہونے والی گیس کا امتزاج لاشوں کو آواز کے ساتھ ہوا خارج کرنے، چیخنے اور یہاں تک کہ کراہنے کی آوازیں نکالنے پر مجبور کرسکتا ہے۔

ہم پھٹ سکتے ہیں

لاش چاہے انسان کی ہو یا جانور کی، موت کے بعد اس کے اندر بہت سی گیس جمع ہوتی ہے۔ اور جیسا کہ جسم کا نظام رُک جاتا ہے، خون اندر اور باہر پمپ نہیں ہوپاتا، دماغ سے سگنلز نہیں بھیجے جا رہے ہوتے، تو گیس جسم میں بھرنا شروع ہو جاتی ہے اور جسم کو پھلاتی ہے۔ اگر گیس کے پاس نکلنے کی کوئی جگہ نہ ہو تو ہمارے جسم پھول جاتے ہیں اور بالآخر ہم پھٹ جائیں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا آپ کو معلوم ہے کہ کبوتروں کے بچے کبھی نظر کیوں نہیں آتے؟
انٹرنیٹ پر وقت گزارنے سے ہماری شخصیت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ جانیے
ہمارا موبائل فون پکڑنے کا انداز ہماری شخصیت کے کون سے اہم راز ظاہر کرتا ہے؟ جانیے
غلط آرڈر موصول ہونے پر خاتون نے ریسٹورنٹ کے خلاف مقدمہ کردیا
لفٹ کے اندر آئینے کیوں لگے ہوتے ہیں؟ اصل وجہ جانیے
ائیر کنڈیشن کو خراب ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ 4 کام لازمی کریں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر