78 سالہ پال الیگزینڈر 72 سال لوہے کے پھیپھڑے میں رہنے کے بعد چل بسے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوہے کے پھیپھڑوں والا انسان کے نام سے پہچانے جانے والے پال الیگزیزینڈر 72 سال لوہے کے پھیپھڑے میں رہنے کے بعد 78 سال کی عمر میں چل بسے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انہیں 1952 میں پولیو ہوا جس کے باعث ان کا جسم گردن سے نیچے مفلوج ہوگیا جب کہ اس وقت ان کی عمر صرف چھ سال تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے بیماری کی وجہ سے وہ خود سے سانس لینے کے قابل نہیں رہے تھے جس کے باعث ڈاکٹر نے انہیں ایک دھاتی سلینڈر جسے لوہے کے پھیپھڑے بھی کہا جاتا ہے، اس میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اس دن کے بعد سے پال الیگزینڈر نے اپنی زندگی اسی دھاتی سلینڈر میں گزاری جب کہ اس دوران انہوں نے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد قانون کی ڈگری بھی حاصل کی اور پھر وہ پریکٹس کرتے رہے۔
پال الیگزینڈر نے اسی حالت میں اپنی یادداشت پر مشتمل ایک کتاب بھی شائع کی جس نے دنیا بھر میں مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیے جب کہ ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی طویل عرصے تک لوہے کے پھیپھڑے میں رہنے والے شخص کے طور پر شامل ہے۔
پال الیگزینڈر کے بھائی فلپ الیگزینڈر کہتے ہیں کہ وہ ایک گرم جوش اور خوش طبع انسان تھے جن کے چہرے پر ہمیشہ ایک بڑی سی مسکراہٹ رہتی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News