امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےکشمیر کےمسئلہ پر پاکستان اور بھارت کےمابین کشیدہ صورتحال کم کرنے کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی۔
وہائٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کشمیرایک سنجیدہ مسئلہ ہے، کشمیرمیں صورت حال بہت پیچیدہ ہیں جو کہ کئی دہائیوں سےچلتی آرہی ہیں۔ جس کی ایک بڑی وجہ مذہب ہے۔
امریکی صدرکاکہناہےکہ مذہبی معاملات پیچیدہ ہوتے ہیں وہاں ہندو اور مسلمان رہتے ہیں جن کی آپس میں نہیں بنتی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان لڑائیاں ہوئی ہیں لیکن اب صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں نےپاکستانی اوربھارتی وزرا اعظم عمران خان اور نریندر مودی سے بات کی دونوں ممالک کےرہنما میرےاچھےدوست ہیں اور دونوں رہنماوں سے اچھے تعلقات ہیں لیکن دونوں کی آپس میں دوستی نہیں کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت سے بڑے مسائل ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ثالثی اور مدد کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے وزیراعظم عمران خان امریکا آئے ان سے ملاقات ہو چکی اور اب میں نریندر مودی سے اس ہفتے فرانس میں ملاقات کروں گا۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نےدورہ امریکا پرصدرڈونلڈ ٹرمپ سےمسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔
بعد ازاں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو5 اگست کوحکمران انتہا پسندجماعت بے جے پی نےآرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنےسےپہلے ہی یک طرفہ فیصلے کے تحت صدارتی حکم نامہ جاری کرکےختم کردیا۔
بھارت نےکشمیریوں کے خصوصی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیراور لداخ کودولخت کرکے بھارتی یونین میں شامل کرلیا۔
بھارت کے اس اقدام کودنیا بھرمیں انتہا پسندی کی نظرسے دیکھا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News