کیلا دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھایا اور پسند کیا جانے والا انتہائی صحت بخش پھل ہے جبکہ یہ بچوں کی پہلی ٹھوس غذا بھی ہے۔
اسے کھانے کے ساتھ اس کے چھلکو کو جلد کے کئی مسائل کے حل کے استعمال کیا جاتا ہے یہ بات درست ہے کہ جب بھی آپ کیلے کے چھلکے کو جلد پر استعمال کرتے ہیں تو آپ ایک طرح کی ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے، تاہم اب اس کے چھلکے کا آٹا بھی آپ کو صحت مند رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
اب آپ جب بھی کیلا کھائیں چھلکے کو پھینکتے وقت یہ ضرور سوچیں کہ آپ چھلکا نہیں بلکہ ایک لذیذ اورغذائیت سے بھرپور ناشتہ پھینک رہے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کیلے کے چھلکوں کو سوکھا کراس کو آٹے کی طرح پیس لیا جائے تو یہ سیاہ آٹا بیکڈ مصنوعات جیسے کوکیزمیں استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ ان سے بنی ہوئی اشیاء کا ذائقہ گندم ہی کی طرح بہترین ہوتا ہے۔
یقیناً آپ نے شاید اس سے پہلے کبھی بھی کیلے کے چھلکے کو اس طرح غذا میں شامل کرنے کے بارے میں غور نہیں کیا ہوگا تاہم سائنسدانوں کا یہ کہنا ہے کہ کیلے کے چھلکے کا آٹا نہ صرف کھانے کے لیے محفوظ ہے بلکہ غذائیت سے بھر پور بھی ہے۔
جب سائنسدانوں نے تجربے کے طور پر کیلے کے چھلکے کے آٹے سے بنی کوکیز کے ذائقہ کو جانچنے کے لیے صارفین کے سامنے رکھا تو انہوں نے اس کے ذائقے کو اتنا ہی بہترین قرار دیا جتنا کہ چھلکے سے پاک چینی کوکیزکا تھا۔
جب کہ اس آٹے سے بنی اشیاء معدنیات اور کینسر سے لڑنے والے غذائی اجزاء بھی فراہم کرتی ہے، مثال کے طور پر کیلے کے چھلکوں سے بھرپورتحقیق کے لیے بنائی گئی کوکیز میں بہت زیادہ فائبر، میگنیشیم، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹ مرکبات موجود تھے۔
تاہم اس آٹے کے استعمال کا ایک منفی پہلو یہ ہے کہ بہت زیادہ کیلے کے چھلکے کا آٹا شامل کرنے کے نتیجے میں کوکیزکارنگ بھورا اور یہ کھانے میں قدرے سخت تھی۔
تاہم جب اس کی مقدار کو ایک خاص تناسب سے استعمال کیا گیا تو اس کی ساخت میں خاصی بہتری آئی جبکہ یہ کمرے کے درجہ حرارت پر تین ماہ تک شیلف میں خراب ہونے سے محفوظ رہی جو کہ اس کی ایک اور اضافی خوبی ہے۔
اگرچہ تحقیق میں ابھی تک کیلے کے چھلکے کے آٹے کو صرف بیکڈ کوکیزمیں استعمال کرنے کے نتائج کو دیکھاگیا ہے تاہم ان نتائج کی روشنی میں بریڈ، کیک اور پاستا میں کیلے کے چھلکے کا آٹا استعمال کرنا بھی قابل غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سر میں درد رہتا ہے تو کیلے کھائیے
اسی طرح کا ایک اورمطالعہ جو پچھلے برس کیلے کے چھلکے پر کیا گیا تھا تو اس میں پتا چلا کہ پھل کا زرد چھلکا بیکڈ پروڈکٹ کو قدرتی کھانے کا رنگ فراہم کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ غذائیت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
اسی طرح 2016 کی ایک تحقیق کے مطابق کیلے کے چھلکے کے آٹے کے ساتھ 10 فیصد تک گندم کے آٹے کوملاکرروٹی بنانے سے اس میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی کی مقدارک کو بڑھایا جاسکتا ہے۔
یہاں تک کہ کچھ فوڈ بلاگر نے سالن میں بھی کیلے کے چھلکوں کا استعمال کیا ہے۔
اس پھل کے چھلکے کو غذا میں شامل رکھنا ایک صحت مندانہ طرز عمل ہے اس طرح یہ کھانے کے ضیاع کو کسی حد تک کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
کیلے کے وزن کا تقریباً 40 فیصد اس کے چھلکے میں ہوتا ہے اورہمیشہ ہی اس غذائیت سے بھرپور چھلکے کو پھینک دیا جاتا ہے۔
یہاں بات جاننا بھی ضروری ہے کہ کچے کیلے کے چھلکوں میں غذائیت نہیں ہوتی تاہم پکے ہوئے زرد کیلے جس طرح کھانے میں لذیذ ہوتے ہیں اسی طرح اس کے چھلکے بھی غذائیت سے بھرہوتے ہیں جن میں اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی مائکروبیل خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
تاہم یہ خصوصیت محض کیلوں کے چھلکوں کے لیے ہی مخصوص نہیں ہے بلکہ تمام ہی دوسرے پھلوں کے چھلکے بھی اسی طرح کی افادیت رکھتے ہیں جیسے کہ آم کا چھلکا، جو کیک کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کو بڑھانے اور اس کے ذائقے کو بہتر بنانے میں اہم کرادار ادا کرتا ہے۔
لہذا اگلی بار جب آپ کیلا کھائیں تو اس کے چھلکے کو بھی استعمال میں لائیں تاکہ غذائیت کے ساتھ صحت بھی بڑھائی جاسکے۔
یہ مطالعہ اے سی ایس فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شائع ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News