دنیا بھرمیں الزائمر کی بڑھتی ہوئی شرح ماہرین کے لیے ایک چیلنج بن کر سامنے آرہی ہے یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان اپنی ذہنی استعداد کھو بیٹھتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ہیبسکس چائے الزائمر کی بیماری کو شکست دے سکتی ہے۔
واضح رہے کہ الزائمر کا مرض ڈیمنشیا کی سب سے عام قسم ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو بتدریج بڑھتی جس کی ابتدا یادداشت کی ہلکی کمی سے ہوتی ہے جبکہ آگے بڑھ کریہ گفتگو کو جاری رکھنے اور ماحول کا جواب دینے کی صلاحیت سے محرومی کا باعث بنتی ہے۔ الزائمر کی بیماری دماغ کے ان حصوں کا متاثر کرتی ہے جو سوچ، یادداشت اور زبان کو کنٹرول کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جسم میں مخصوص خلیہ الزائمر کی ایک اہم وجہ قرار، تحقیق میں نیا انکشاف
یہ مرض دماغ میں نیوران اورسائنیپسس کی کمی سے جنم لیتا ہے اس کا ابھی تک کوئی واضح علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے تاہم حالیہ تحقیق کے نتائج کے مطابق ہیبسکس میں ایک مرکب الزائمر کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہیبسکس رنگ برنگے پھولوں والا ایک پودا ہے جو اپنے صحت بخش اجزاء کے بدولت صدیوں سے دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایک کپ روبی ریڈ ہیبسکس چائے سے لطف اندوز ہونا آپ کئی طرح سے فائدہ پہنچا سکتا ہے یہ موسم سرما میں جسم کو گرم رکھنے، قوت مدافعت بڑھانے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور وزن کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ تاہم اب تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ الزائمر کی بیماری کو شکست دے سکتا ہے۔
پروفیسرکیونگ ٹائی کم پی ایچ ڈی پوہانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ لائف سائنسز کے کا کہنا ہے کہ ہیبسکس میں موجود گاسی پیٹن دماغ میں مدافعتی خلیات مائکروگلیا کو متحرک کرتا ہے۔ ان کی تحقیق نے یہ بھی ظاہر کیا کہ یہ مائیکروگلیا الزائمر کی بیماری میں مبتلا افراد میں علمی افعال کو بہتر بنانے کے لیے دماغ میں امائلائیڈ بیٹا کو نکالنے میں معاونت کر سکتا ہے۔
الزائمر کا مرض اس وقت جنم لیتا ہے جب امیلوڈ بیٹا اور تاؤپروٹین کے مجموعے دماغ کے بافتوں میں جمع ہوتے ہیں۔ مائیکروگلیا دماغ کی حفاظت کے لیے اس طرح کے مجموعوں (فگوسائٹوسس) کو اندرونی طور پر بناتا ہے۔ تاہم، امیلوڈ بیٹا کی مسلسل نمائش بالآخر مائیکروگلیا کو ختم کر دیتی ہے جس کے نتیجے میں اعصابی خلیوں میں دائمی سوزشی پیدا ہونے لگتی ہے نتیجے میں یاداشت کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تحقیقی ٹیم نے الزائمر میں مبتلا چوہوں کا تین ماہ تک انٹرا گیسٹرک ایڈمنسٹریشن کے ذریعے گسپیٹین کے ساتھ علاج کیا جس کے بعد ان کی کمزور یادداشت اور ادراک تقریباً معمول کی سطح پر بحال ہوگئے یہی نہیں بلکہ انہوں نے مختلف قسم کے امیلوڈ بیٹا کے مجموعوں میں کمی بھی نوٹ کی جو عام طور پر الزائمر میں دماغی بافتوں میں پائے جاتے ہیں۔
پروفیسرکیونگ ٹائی کم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تصدیق کی ہے کہ دماغ میں جمع امیلوڈ بیٹا کو ہٹانا ڈیمنشیا کی روک تھام اورعلاج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس طرح ہیبسکس الزائمر میں مبتلا مریضوں کے لیے ایک محفوظ اور سستی دوا تیار کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News