فلسطینیوں کی حمایت پر پاکستانی ادیبہ سے جرمن ادبی اعزاز واپس لے لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم پاکستانی ادیبہ کاملہ شمسی سے فلسطینیوں کی حمایت پر جرمن ادبی اعزاز واپس لے لیا گیا ہے ۔
کاملہ شمسی کے لئے جرمنی کا ادبی اعزاز نیلی ساکس ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا۔
کاملہ شمسی اسرائیل کے خلاف فلسطینی تحریک بی ڈی ایس کی حامی ہیںجس کو بنیاد بناتے ہوئے جرمن شہر ڈورٹ منڈ کی سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ جیوری اراکین مصنفہ کاملہ شمسی کو ادبی ایوارڈ دینے کے فیصلے پر دوبارہ غورکررہی ہے۔
لندن میں مقیم کاملہ شمسی کے سات ناول چھپ چکے ہیں اور وہ اپنے ناولوں کی اسرائیل میں اشاعت سے انکار کرچکی ہیں۔
کاملہ شمسی کےاب تک سات ناولز شائع ہوچکے ہیں، جن میں ’ان داسٹی بائے دا سی‘، ’سالٹ اینڈ سیفرن‘، ’کارٹوگرافی‘، ’بروکن ورسز‘، ’برنٹ شیڈو‘ اور’گاڈ ان ایوری اسٹون‘اور ہوم فائر‘ نامی ناولز شامل ہیں ۔
کاملہ شمسی کا پہلا ناول1998 ’’ان داسٹی بائے دا سی‘‘ کے نام سے شائع ہوا جسے بعد میں John Llewellyn Rhys Prize کے لئے شارٹ لسٹڈ کیا گیا تھا تاہم 1999 میں ’’پرائم منسٹرایوارڈفارلٹریچر‘‘ سےنوازا گیا۔
کاملہ شمسی کا ساتواں ناول ’ہوم فائر‘‘2017 میں شائع ہوا جسے 2018 کا بہترین ویمنز پرائز فار فکشن کا ونرقراردیا گیا تھا۔
جبکہ کاملی شمسی کے ناولزکے دیگر زبانوں میں تراجم کئےگئےہیں۔
کاملہ کی پیدائش کراچی میں ہوئی، انہوں نے ابتدائی تعلیم بھی کراچی میں ہی حاصل کی اور اب وہ لندن میں مقیم ہیں۔
کاملہ شمسی کواب تک ان کی بہترین تحریروں پر پاکستانی اورعالمی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے جن میں پرائم منسٹرایوارڈفارلٹریچر، پطرس بخاری ایوارڈ، اینیسفائیڈ۔ والف بک ایوراڈفارفکشن ، اور ویمن فائرایوارڈفارفکشن ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News