صحت اور انسانی خدمت کے امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اومیکرون ٹیسٹ کے لیے تھروٹ سواب طریقے کو غلط قرار دے دیا۔
ایف ڈی اے کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں وارننگ دی گئی ہے کہ گھروں پر اومیکرون ریپڈ اینٹجن ٹیسٹ کے لیے ناک کے بجائے حلق سے سیمپل لیے جا رہے ہیں جو کہ غلط طریقہ ہے۔
ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں کہ اومیکرون کی تشخیص کے لیے تھروٹ سواب، نیزل سواب سے زیادہ درست ہے۔
ایف ڈی اے نے یہ وارننگ ان حقائق کے منافی رپورٹس کے بعد جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اومیکرون کی شناخت کے لیے تھروٹ سواب کا طریقہ کار نیزل سواب سے زیادہ درست نتائج دیتا ہے۔
اپنے بیان میں ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ فی الحال اس بارے میں کوئی جامع اعداد و شمار موجود نہیں ہیں جن سے ظاہر ہو کہ تھروٹ سواب کا طریقہ ’ درست اور مناسب‘ ہے۔
ایک حالیہ مطالعے سے بھی یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ریپڈ ٹیسٹ اومیکرون کی اسی وقت درست شناخت کر سکتا ہے جب اسے مینو فیکچررز کی ہدایات کے مطابق سر انجام دیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News