کہا جاتا ہے کہ ہمارے سیارے (زمین) کا تقریباً 65 فیصد حصہ غیر دریافت شدہ ہے۔ سمندر کی تہہ ہو یا ایمیزون کے بارشی جنگل کے وہ حصے جہاں کوئی انسان چلنے کی ہمت نہیں کرتا۔
ایسی بہت ساری جگہیں ہم صرف گوگل ارتھ کی فراہم کردہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں، اکثر گوگل ارتھ کے زریعے عجیب اور دلچسپ چیزیں بھی سامنے آتی ہیں، جنہیں دیکھ کر ہم حیران رہ جاتے ہیں۔
تازہ ترین پراسرار دریافت میں، صحرائے صحارا کا ایک عجیب و غریب حصہ سامنے آیا ہے جو بظاہر انسانوں سے اچھوتا ہے۔
ریڈ اِٹ صارفین نے اسے “بلیو اَپ سائیڈ نائکی” کا نام دیا ہے، یہ ایک غیر معمولی طور پر نیلے رنگ کا چمکتا ہوا اُلٹے ٹِک سے مشابہہ علاقہ ہے۔
اگرچہ کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ یہ پانی سے بھرا گڑھا یا تالاب ہو سکتا ہے، لیکن دیکھنے میں ایسا لگتا ہے کہ اس کے اندر اور باہر کا حصہ ریتیلا ہے۔
یہ تصاویر صرف چند دن پرانی ہیں، کیونکہ ان پر 2022 کا واٹر مارک ہے۔
اسے مزید حیران کن بنانے کے لیے، اس کے شمال میں صرف چند سو گز کے فاصلے پر ایک اور بھی بڑا، زیادہ چمکدار نیلا علاقہ ہے، جو پہاڑوں کی چوٹیوں پر نیلی برف کی طرح دکھائی دیتا ہے، حالانکہ یہ جس علاقے میں واقع ہے وہ پہاڑی علاقہ نہیں لگتا۔
OutOfBounds_Matrix نامی جس ریڈ اٹ صارف نے اسے دریافت کیا، وہ لکھتے ہیں کہ “صحارا میں یہ دلچسپ علاقہ ہے، ایسا لگتا ہے کہ ریت تیر رہی ہے، نیلا علاقہ ایسا لگتا ہے جیسے یہ چمکتا ہوا نیلم ہے یا کسی طرح کی نیلی چمکتی ریت۔”
کچھ صارفین نے مشورہ دیا کہ یہ صحارا آئی کا حصہ ہو سکتا ہے، جسے رچیٹ سٹرکچر بھی کہا جاتا ہے، لیکن وہ علاقہ موریطانیہ میں ہے اور اس کے درمیان ملک مالی حائل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News