اتوار کے روز ایک زندہ خاتون نے اپنے قتل کے الزام میں اسرائیل کی پولیس، خفیہ ادارے موساد، اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی شن بیٹ، وزارت صحت اور سی آئی اے کے خلاف ہائی کورٹ آف جسٹس میں مقدمہ دائر کیا۔
مذکورہ خاتون بظاہر اتنی زندہ تھیں کہ ہائی کورٹ میں کھڑی ہو کر ججز سے بات کر سکتی تھیں۔
اپنی درخواست میں، انہوں نے وجوہات کی ایک لمبی فہرست فراہم کی ہے کہ کیوں ان کا خیال ہے کہ پانچ تنظیمیں ان کے قتل میں ملوث ہیں۔
انہوں نے خود کو “دنیا کی نمبر قتل کی شکار” قرار دیا۔
عدالت میں گمنام درخواست گزار کی نمائندگی کسی وکیل نے نہیں بلکہ انہوں نے خود کی۔
ہائی کورٹ نے یہ مضحکہ خز مقدمہ فوری طور پر خارج کر دیا۔
ججز نے اپنے فیصلے میں لکھا، “جہاں تک سمجھا جا سکتا ہے، یہ عدالت درخواست گزار کے دعوؤں کے لیے صحیح جگہ نہیں ہے، اور ہمیں اپنی شمولیت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی”۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ “درخواست گزار نے اپنی درخواست میں ایسے مضامین شامل کیے ہیں جو ایک دوسرے سے منسلک نہیں ہیں، اس لیے درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔”
ویسے تو موساد ، شن بیت اور سی آئی اے دنیا بھر میں خفیہ طریقوں سے دشمنوں کو قتل کرنے کے لیے بدنام ہیں، لیکن زندہ خاتون کی جانب سے اپنے قتل کا الزام واقعی انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News