Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

سید علی گیلانی کے انتقال پر پوری قوم غمزدہ ہے، شاہ محمود قریشی

Now Reading:

سید علی گیلانی کے انتقال پر پوری قوم غمزدہ ہے، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سید علی گیلانی کے انتقال پر پوری قوم غمزدہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چھٹے تھنک ٹینک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے میں سید علی گیلانی کے انتقال پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے دکھ ہے کہ جس طرح ہندوستانی فورسز نے کل رات ان کے گھر کا گھیراؤ کیا وہ انتہائی افسوس ناک ہے، میں کل سے شدید اضطراب میں ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ آج ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن ان کی خوشبو ان کے رہنما اصولوں کے باعث ہمیشہ تروتازہ رہے گی اور دنیا بھر کے کشمیریوں کیلئے مشعل راہ ثابت ہو گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپنے ہمسائے میں اہم واقعات رونما ہوتے دیکھ رہیں جن کے خطے اور اجتماعی برادری کے لیے بحیثیت مجموعی دور رس مضمرات ہیں ، حالات ایک نہایت باریک بینی اور احتیاط سے مرتب کردہ پالیسی کے متقاضی ہیں تاکہ مسائل سے بچا جاسکے اور وہ مقصد حاصل ہوسکے جس کے لیے ہم گزشتہ کئی برس سے محوجستجو ہیں یعنی ایک پرامن اور خوش حال افغانستان کا قیام ہے۔

Advertisement

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کہ میں افغانستان پر ہماری پالیسی کے نمایاں نکات کواجاگر کروں حالیہ صورتحال پر چندگزارشات سے آپ کو ہماری پالیسی سے متعلق بنیادی تصور واضح ہوجائے گا۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ دو دہائیوں میں عالمی اتحاد نے فوجی انداز فکر اپناتے ہوئے افغانستان میں امن کے حصول کی کوشش کی جو میری دانست میں زمینی حقائق پر مبنی نہیں تھا۔

انہوں ںے بتایا کہ فوجی حل پر اصرار کے نتیجے میں سیاسی عمل کی راہ میں رکاوٹیں حائل رہی ہیں، دوہا امن معاہدہ افغانستان کے قائدین کے لیے ایک نئی امید لایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بین الافغان مذاکرات میں نہایت کم پیش رفت ہوئی ہے، غیریقینی کی صورتحال میں مزید پیچیدگی 31 اگست 2021 کو افواج کے انخلاء کے اچانک امریکی اعلان سے پیدا ہوئی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان قیادت میں افغانوں کو قبول مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ کی غیرموجودگی میں بین الاقوامی افواج کے انخلاء نے افغان قیادت کے لیے اپنی نوعیت کے نئے مسائل و مشکلات اور امکانات پیدا کردئیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان مستقبل کے سیاسی نظام سے متعلق افغان رہنماوں سے بات چیت کررہے ہیں تاہم آج کے دن تک صورتحال نازک ہے۔

Advertisement

انہوں نے بتایا کہ ہم آواز بلند کرتے رہے کہ بین الاقوامی افواج میں انخلاء بین الافغان مذاکرات میں پیش رفت کی مناسبت اور مطابقت سے ہونا چاہیے، افغانستان میں امن واستحکام میں پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک کا مفاد نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تنازعہ اور عدم استحکام کا جاری رہنا یقینی طورپر ہمارے مفاد میں نہیں ہے، افغانستان کی مجموعی تعمیر میں افغان معاشرے کے تمام طبقات کو ہم نہایت اہم سمجھتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تمام نسلی برادریوں کے ساتھ رابطہ کیا ہے تاکہ متحدہ اور پرامن افغانستان کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم افغانستان میں اجتماعیت کے حامل نظام کے لیے حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ یہی آگے بڑھنے کا واحد بہتر راستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جیو اکنامکس‘ پر ہماری ازسرنو مرکوز کردہ توجہ کے پیش نظر ہم محسوس کرتے ہیں کہ ’خطے‘ کے جڑنے کے ثمرات اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتے جب تک افغانستان میں پائیدار امن قائم نہیں ہوتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے عالمی برادری کے لیے نہایت اہم ہے کہ افغانستان سے روابط استوار رکھے۔

Advertisement

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت سب سے بڑا موقع افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے لیے یکجا ہونے  کی صورت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کے دورے کئے جہاں میں نے ان ممالک کی قیادت سے  ہماری مشترکہ تشویش اور علاقائی انداز فکر اپنانے کی ضرورت پر تفصیلی بات کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سلامتی، انسداد دہشت گردی اور سرحدی انتظام کے شعبوں میں ہمسایہ ممالک میں تعاون کو تیز کرنا تاکہ سمگلنگ، ہیومن ٹریفکنگ اور مہاجرین کے بہاو جیسے مسائل سے نمٹا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم آنے والے دنوں میں اپنے علاقائی انداز فکر کے لیے کاوشوں کو مزید تیز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے تحت اعلی سطح کے رابطوں کا سلسلہ آگے بڑھائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ چند گزارشات میں اس پہلو پر بھی کرنا چاہوں گا کہ ہم نے سفارتکاروں، عملے، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، عالمی این جی اوز اور ذرائع ابلاغ کے افراد کے انخلاء کے لیے عالمی کوششوں میں بھرپور سہولت فراہم کی ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خارجہ تیز ترین بنیادوں پر ویزے جاری کررہا ہے ، پاکستان کے انٹرنیشنل ہوائی اڈوں پر آمد ویزے جاری کیے جارہے ہیں۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وزیر خارجہ کا روسی ہم منصب سے یوکرین تنازعہ سفارتی تصفیے سے حل کرنے پر زور
حکومت کی اکثریت کا خمیازہ 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے، یوسف رضا گیلانی
گذشتہ روز قومی اسمبلی میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، یوسف رضا گیلانی
حکومت  پہلے دن سے ناکام ہے، مستقبل ڈارک نظر آ رہا ہے، آصف زرداری
’’آئی ایم ایف کی فرمائش پر منی بجٹ عوام پر ناقابل برداشت کاری ضرب ہے‘‘
ناصر شاہ علی بابا چالیس چوروں کی صف اوّل کے کھلاڑی ہیں، نصرت سحر عباسی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر